منگل کے روز سعودی عرب میں اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ کے دوسرے ہنگامی اجلاس سے واپسی پر ایرانی نائب صدر محمد رضا عارف نے کہا کہ یہ اجلاس ایران کی تجویز پر منعقد ہوا اور خوش قسمتی سے اسلامی اور عرب ممالک کے سربراہان نے اس کا بھرپور خیر مقدم کیا۔
نائب صدر نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ سربراہی اجلاس میں بیشتر مسلم ممالک کے اعلی حکام نے شرکت کی، کہا کہ موجودہ حالات میں سربراہی اجلاس کی تجویز کا خیر مقدم اور انعقاد ایران کے لیے بہت بڑی کامیابی ہے اور سعودی عرب نے ایک اچھا میزبان ہونے کا حق ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ حال حاضر میں جبکہ غاصب صیہونی حکومت اپنی جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے، اس سربراہی اجلاس کے انعقاد کی اشد ضرورت تھی اور الحمدللہ اس نے دنیا کو اتحاد کا پیغام دیا اور ایک اچھی اور تفصیلی قرارداد منظور ہوئی جس میں صیہونی جارحیت کے اقدامات کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
عارف نے کہا ایرانی وزارت خارجہ نے اس اجلاس میں مناسب تجاویز پیش کیں جنہیں عمومی طور پر منظور کر لیا گیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دنیا کو اس نتیجے پر پہنچنا چاہیے کہ صیہونی حکومت کو سزا ملنی چاہیے، کہا غزہ اور لبنان کے مظلوم عوام تشویشناک صورتحال میں زندگی گزار رہے ہیں، انہیں ترجیحی بنیادوں پہ انسانی امداد فراہم کی جائے اور منصفانہ جنگ بندی قائم کی جائے۔
آپ کا تبصرہ